Ticker

6/recent/ticker-posts

با ادب (افسانچہ) ✒️ ڈاکٹر انیس رشید خان

6️⃣

با ادب ...!
افسانہ نِگار ✒️ ڈاکٹر انیس رشید خان
(امراؤتی)
ایونٹ نمبر 26 🧑‍🏫 ٹیچر/معلّم
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 6



ہائی اسکول ٹیچر غیاث الدین سر کو قومی سطح پر بیسٹ ٹیچر ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ۔ اُس وقت ٹیلی ویژن پر ایوارڈ کے فنکشن کی لائیو ٹیلی کاسٹ شروع تھی۔
ہوٹل کے ڈائننگ ہال کے باہر ویٹنگ ایریا میں کانچ کی دیواروں کی صفائی کرتے ہوئے اکرم کی نظر ٹی وی پر پڑی۔ وہ چونک پڑا۔
’’ارے یہ تو اپنا گیسو ماسٹر ہے... سالے نے ایک بار ہوم ورک نا کرکے لانے پر...اسی ہاتھ پر چھڑی ماری تھی ... اپُن نے تو سالا اُسچ دن سے اسکول جانا چھوڑ دیا تھا...کون سالا بے فالتو کی مار کھاتا...‘‘ اکرم نے اپنے ساتھی صفدرسے کہا۔ اُس نے بھی ایک نظر ٹی وی کی جانب دیکھا اور جلدی سے کہا ...’’ابے اکرم...جلدی جلدی ہاتھ چلا... سالا منیجر اِدھرچ دیکھ رہا ہے...‘‘
پھر وہ دونوں تیزی سے کانچ کی دیواروں پر کپڑا چلانے لگے۔
ہوٹل کے شاندار ڈائننگ ہال میں پروفیسر وقار اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ کھانا کھارہے تھے۔ اُن کی نظر ٹی وی پر پڑی تو چونک پڑے۔
’’ارے یہ تو ہمارے غیاث سر ہیں... انہوں نے مجھے ہائی اسکول میں انگلش پڑھائی تھی... جانتی ہو بیٹا...ایک بار ہوم ورک نا کرنے پر انہوں نے مجھے اس ہاتھ پر ایک زوردار چھڑی ماری تھی... اُس سزا کے بعد... میں نے کبھی اُن کا ہوم ورک نہیں چھوڑا تھا... بہت ہی ایماندار اور محنتی ٹیچر ہیں ... آج اُن کی ہی دی ہوئی تعلیم اور تربیت کا نتیجہ ہے کہ میں انگلش کا پروفیسر بن پایا ہوں... اللہ تعالیٰ اُنہیں ہمیشہ خوش و خرم رکھے...آمین ۔‘‘
پروفیسر وقار نے اپنی بیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ۔
اُن تینوں کی آنکھوں میں غیاث الدین سر کے لئے ڈھیروں تعظیم صاف جھلک رہی تھی !
✍️✍️✍️

Post a Comment

4 Comments