Ticker

6/recent/ticker-posts

غزل: بات چھیڑی گئی ہے۔۔۔ ✍️ شہروز خاور

🍁غزل🍁
✍️ شہروز خاور
غزل: بات چھیڑی گئی ہے۔۔۔ ✍️ شہروز خاور

بات چھیڑی گئی ہے گاؤں کی
سانس چلنے لگی ہواؤں کی

کاٹ پیڑوں کو اور بنا بھگوان
مانگ ان سے دعائیں چھاؤں کی

بلڈنگوں کے سسکتے کمروں میں
فکر و تہذیب ہے گپھاؤں کی

میکدے کی گلی کے نکڑ پر
ایک بیٹھک ہے پارساؤں کی

ایک دھڑکن ہے میرے سینے میں
ایک آہٹ ہے تیرے پاؤں کی

میری کونپل زمیں سے پھوٹی ہے
بات ہونے لگی ہے چھاؤں کی

Post a Comment

0 Comments