Ticker

6/recent/ticker-posts

مجھ کو چھٹی نہ ملی! (افسانچہ) ✒️ ریحان کوثر

1️⃣6️⃣
مجھ کو چھٹی نہ ملی!
افسانہ نِگار ✒️ ریحان کوثر
ایونٹ نمبر 26 🧑‍🏫 ٹیچر/معلّم
سیکنڈ راؤنڈ
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 16
مجھ کو چھٹی نہ ملی! (افسانچہ) ✒️ ریحان کوثر

میَں اس روز مکتب میں دو زانو حافظ توفیق صاحب کے سامنے بیٹھا تھا۔ انھوں نے میرے تحریری امتحان کے پرچے کو فولڈ کیا اور میرے سر پر مار کر مسکراتے ہوئے گویا ہوئے،
’’ریحان! تم نے چار لفظ تو بالکل درست لکھے ہیں لیکن یہ مسجد کو کیا لکھ دیا؟ کیا ہے یہ؟‘‘
’’حافظ صاحب مجِّد۔‘‘
میرا اتنا کہنا تھا کہ دوبارہ سر پر فولڈ کیے ہوئے پرچے کا پھٹکا پڑا۔
’’یہ بات بھی ٹھیک نہیں! تم تو بولتے بھی مجِّد ہی ہو! بیٹا کسی بھی زبان کے کسی بھی لفظ میں ہر حرف کی اپنی اہمیت ہوتی ہے۔ ذرا ذرا سی گڑبڑ سے مطلب بدل جاتا ہے!‘‘
’’جی حافظ صاحب ‘‘
’’اور غلط تلفّظ جاہلوں کی نشانی ہے۔‘‘
’’جی حافظ صاحب ‘‘
”اللہ کے رسولؐ نے مسجد کو آباد کرنے اور نمازِ باجماعت کے لئے مسجد کا رُخ کر نے کی ترغیب دی ہے۔ اس کا احترام لازمی ہے بیٹا... یہ بات ہمیشہ یاد رکھنا...‘‘
میَں نے تیسری مرتبہ’’جی حافظ صاحب‘‘ کہا۔
حافظ صاحب نے میرے سر پر بڑی ہی شفقت سے ہاتھ رکھ دیا۔
آج بھی میَں جب مسجد دیکھتا ہوں تو اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم یاد آتے ہیں۔
اور...
جب جب مسجد لکھتا یا کہتا ہوں تو مجھے استادِ محترم حافظ توفیق صاحب یاد آتے ہیں...
✍️✍️✍️


Post a Comment

0 Comments