Ticker

6/recent/ticker-posts

افسانچہ اور مائیکرو فِکشن ✍️ انور مِرزا

 

میرا خیال ہے کہ مائیکرو فِکشن کوئی نئی چیز نہیں ہے... یہ افسانچہ کی ہی ایک شکل ہے...ہاں مائیکرو فِکشن نام قدرے نیا ضرور ہے...(کم و بیش دس سال پُرانا)
دو، تین دن قبل ڈاکٹر ریاض توحیدی صاحب خود کہہ چکے ہیں کہ
’’خلیل جبران ایک لیجنڈ ہے۔ ان کی تخلیقات میں افسانے، 'افسانچے، مائکروفکشن، فینٹیسی فکشن... وغیرہ سب کچھ ہے۔‘‘
ظاھر ہے کہ جو مائیکرو فِکشن خلیل جبران کی تخلیقات میں موجود تھا...وہ کہیں نہ کہیں منٹوؔ، جوگندر پال اور رتن سنگھ کے افسانچوں میں بھی موجود ہوگا...اب یہ الگ بات ہے کہ ہم اُسے تسلیم کریں یا نہ کریں...
ایک طویل مُدّت میں ہم اُردو والوں نے بڑی مشکل سے افسانچہ کو لکھنا، پڑھنا اور سمجھنا ...سیکھا تھا/ہے ...
خدشہ ہے کہ مائیکرو فِکشن کی سند حاصل کرنے کے پھیر میں اچھے خاصے افسانچہ نِگار اور قارئین، افسانچوں سے بھی ھاتھ نہ دھو بیٹھیں...!
ایک خدشہ یہ بھی نظر آرھا ہے کہ جس طرح 80 کی دہائی میں روایتی افسانہ، جدید یا علامتی افسانہ بنا دیا گیا تھا...بالکل اُسی طرح روایتی افسانچے کو مائیکرو فِکشن کے نام سے جدید یا علامتی افسانچہ بنانے کی کوششیں شروع ھو چکی ہیں...!
اس کے برعکس… سوشل میڈیا پر مائیکرو فِکشن کے جھنڈے تلے میَں خود بے شمار روایتی افسانچے پڑھ چکا ہوں...
ایک موبائل قاری کہہ رہا تھا کہ بیل گاڑی اور ’بُلّک کارٹ‘ میں صرف زبان کا فرق ہے...مگر گوگل میں اِمیج سرچ کرو...تو بیل گاڑی ھی سامنے آتی ہے...!

Post a Comment

0 Comments