Ticker

6/recent/ticker-posts

ایوینٹ (افسانچہ) ✒️ ریحان کوثر

ایوینٹ
✒️ ریحان کوثر
”کہاں ہو بھئی ریحان؟“
بس ابھی ابھی گروپ پر ایک مختصر سا تبصرہ کر کے اپنی انگلیوں سے واٹس ایپ کا اسکرین اوپر نیچے نچا رہا تھا کہ دوست پرویز انیس کا یہ پیغام اسکرین پر نمودار ہوا۔
دراصل گروپ افسانہ نگار میں بیٹی پر افسانچوں کا آن لائن ایوینٹ جاری تھا۔ لاکھ کوششوں کے باوجود کوئی افسانچہ میَں لکھ نہ سکا۔ میَں اپنی سوچ میں گم تھا کہ ایک اور میسج نے موبائل کو وائبریٹ کر دیا، اور چیٹ کا سلسلہ شروع ہوا،
”ریحان کیا بات ہے؟ اس مرتبہ ایوینٹ میں حصہ نہیں لے رہے۔۔۔؟ بھئی ! بیٹی پر ایوینٹ ہے۔ کوئی اچھا سا افسانچہ بھیج دو ایڈمن صاحب کو۔“
”نہیں یار! بیٹی پر کوئی افسانچہ نہیں ہے!“
”ایک کام کرو سو لفظی کہانی کی کتاب سے کوئی کہانی بھیج دو۔۔۔“
”افسوس! ان سو کہانیوں میں بھی کوئی کہانی بیٹی پر نہیں!“
”خیر! کچھ تازہ لکھنے کی کوشش کرو، دوسرے راؤنڈ میں پیش کر دینا۔ اب تو سیکنڈ راؤنڈ کا اعلان بھی ہو گیا ہے۔۔۔“
”مشکل ہے یار!! پتہ نہیں میَں لکھ ہی نہیں پا رہا ہوں۔۔۔ اس مرتبہ بہت مشکل ہے۔۔۔! الفاظ تو بہت ہیں میرے پاس لیکن ان لفظوں کے ساتھ جذبات واحساسات یکجا نہیں! نہیں ہوگا اس مرتبہ۔۔۔ شاید اس لیے کہ میری کوئی بیٹی نہیں!“
’’بابا...!‘‘ معصوم سی محبت بھری آواز پر میَں چونکا...
ننھّے قدموں سے ڈگمگاتی، دوڑتی...فرشتہ جیسی بچّی پھول لئے میری طرف آرہی تھی...
میری حیران آنکھوں میں ستارے سے چمکے...
مگر...بچّی دوڑتی ہوئی میرے قریب سے نِکل گئی...
مجھ سے کچھ فاصلے پر کھڑے ،بچّی کے باپ نے اپنی بیٹی کو گود میں اُٹھا لیا...
اور مجھ سے کہا…
’’ہیپّی ڈاٹرز ڈے...!‘‘
✍️✍️✍️
ایونٹ نمبر 23 🙋‍♀️ بیٹی
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش

Post a Comment

0 Comments