ریحان کوثر کی ۱۰۰ لفظوں کی ۱۰۰ کہانیاں
پرویز احمد یعقوبی
کامٹی، مہاراشٹر

قلم سے نکل کر الفاظ جب قرطاس پر بکھرتے ہیں تو کبھی گمراہ، کبھی مغرور اور کبھی بے قابو ہوجاتے ہیں۔کبھی سنبھالے نہیں سنبھلتے بلکہ بے چین، بے باک اور بے لاگ ہوجاتے ہیں۔یہی الفاظ کبھی خاموشی، کبھی اظہار بن جاتے ہیں۔ایسے ہی تاثرات و احساسات کا مجموعہ ہی ریحان کوثر صاحب کے افسانچے اور افسانچوں کا مجموعہ’’ ۱۰۰ لفظوں کی ۱۰۰ کہانیاں‘‘۔ اعداد و شمار کے اعتبار سے۱۰۰ کا ہندسہ جس طرح اپنے مکمل ہونے کا پر اعتماد اعلان کرتا ہے اسی طرح ۱۰۰ لفظوں کی کہانیاں بھی اپنی تکمیل کا اعلان کرتی ہیں۔اس کا ایک ایک لفظ اور ہر جملہ اپنی جامعیت کا اعلان کرتا ہے۔میرے خیال سے مضمون کی جسامت اور تعدد الفاظ کے سبب ادب میں اسے افسانچہ یا مائیکرو فکشن سے موسوم کیاگیا ہے لیکن ہر مضمون ایک جامع تصویر پیش کرتا ہے، اور ریحان کوثر اتنے قلیل الفاظ میں اپنی بات مکمل کرنے کا ہنر بخوبی جانتے ہیں۔
افسانچہ تحقیق طلب صنف ہے۔ صاحب کتاب کہتے ہیں کہ جب ان کا دل شاعری سے کچھ اوب سا گیا اور غزلیات کی بندشیں سینے میں باقی رہیں توانہوں نے بندشوں کے زیر اثر۱۰۰ لفظی کہانیاں لکھنے کی شروعات کی۔ملک گیر اخبار ورسائل میں اشاعت کے بعد حوصلہ افزائی اور پذیرائی کا ابنار سا لگ گیا۔ جس سے تخلیقات کے معیار کا اندازلگایا جاسکتا ہے۔
ریحان کوثر صاحب اردو ادب میںکامٹی(ناگپور)کے نمائندہ ادیب ہیں۔علاقۂ ودربھ کی ادبی، تخلیقی فضا کی تعمیر و ترویج میں اہم رول ادا کررہے ہیں۔زیر نظر مجموعہ’’۱۰۰ لفظوں کی ۱۰۰ کہانیاں‘‘مختلف موضوعات پر مشتمل ہیں۔ہر کہانی کا انداز، زبان و بیان منفرداور شگفتہ ہے۔ ان کے قلم نے زندگی کے ہر پہلو کا معائنہ کر۱۰۰ لفظوں میں قید کردیا ہے۔ بحیثیت مدیر’ الفاظ ہند‘ان کا ذوق مطالعہ وسیع ہے، سماج اور افراد کی نفسیات کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جو کچھ محسوس کرتے ہیں قلمبند کرلیتے ہیں۔ ان کاطرز تحریرسماج کے متعلق فکری وتخلیقی سوچ کا بین ثبوت ہے۔ ان کی کہانیوں، افسانوں میں قاری خود کو حاضر اور ماحول کو جانتا پہچانتا ہے۔
“ہاں ماموں! کل قربانی کے بعد داداجان نے کہا ہمارا بکرا اب جنت میں جائے گا۔۔۔ ممی نے جب بکرے کا سارا گوشت فرج میں رکھا تو سمجھ میں آیا کہ وہ فرج نہیں جنت ہے۔‘‘
"تمہارے ہاتھ میں کیا ہے؟’‘
"سرکاری اشتہار کا فلیکس ہے صاحب!’‘
فلیکس دیکھ کر میں دیکھتا رہ گیا، لکھا تھا:
"بال مزدوری قانوناً جرم ہے!‘‘
"روہن! صرف چشمہ لگا کر تم گاندھی نہیں بن سکتے۔۔۔ تمہاری لاٹھی کہاں ہے۔۔۔ اور یہ خاکی چڈی اور شرٹ اتارو جلدی۔۔۔ تمہاری دھوتی؟ ابھی ویگ اور مونچھیں بھی لگانی ہے۔۔۔ اُف! وہاں اسٹیج پر تمہارا نام پکارا جانے والا ہے۔۔۔!! گاندھی بننا کوئی آسان کام نہیں۔ سمجھے!"
"پانچ سیکنڈ مسکرانے سے تصویر اچھی ہوسکتی ہے تو ہمیشہ مسکرانے سے زندگی کتنی اچھی ہوگی۔۔۔؟"
" پلاٹ بیچ کر بیٹی کی شادی کرنے سے بہتر ہے۔۔۔وہ پلاٹ اسے دے دوں۔۔۔ حصے کے طور پر!!‘‘
"وہ نشے کی حالت میں نہانے گیا اور باتھ ٹب میں ڈوبنے سے اس کی موت ہوگئی۔‘‘
"اس طرح چیپٹر سیون پھاڑتے ہی روہت کو گائیڈ کے فائنل دستخط حاصل ہوگئی۔۔۔‘‘
کاغذ ٹٹولتے ہوئے اس نے پوچھا۔
"کون سی کہانی؟ کیا تھا عنوان؟"
ٹکڑے ڈسٹ بن میں ڈالتے ہوئے میں نے کہا،
"انصاف!‘‘
"سر پھٹا اور خون بارش کے پانی کے ساتھ گنگا کی طرف بہنے لگا جہاں انھوں نے نماز کے لیے وضو کیا تھا۔‘‘
"تم تو بہادر ہو پھر کیوں روئیں۔۔۔؟"
لڑکی نے لڑکے کا ہاتھ پکڑا اور کہا،
"میرا بھائی گرگیا تھا نا۔‘‘
"جی میں نے فلاحی تنظیم کے اصولوں پر اسکول شروع کیا۔مفت تعلیم کے ساتھ یونیفارم اور کتابیں بھی مفت تھی۔۔۔ لیکن سب ناکام رہا! میں نے اس سال سے موٹی فیس وصولی کی اور اب سب ٹھیک ہے! میں تصویر کے ساتھ کچھ اور بدل دیا!!‘‘
"کیا میں سمجھا نہیں!‘‘
"والدین کا تصور۔۔۔‘‘
"آ ج سارے تالاب کے اوپر اوپر کنول کا پھول کھلا ہوا ہے لیکن اندر کیچڑ ہی کیچڑ ہے۔۔۔!‘‘
"چند سیکنڈ بعد شہرت کا خیال آیا تو افسانچوں کا مذاق بناکر افسانچوں کے گروپ میں پوسٹ کرتے ہی مجھے شہرت مل گئی۔۔۔!‘‘
یہ وہ مثالیں ہیں جو ریحان کوثر صاحب کی ۱۰۰ لفظی کہانیوں کے اصل موضوعات ہیں۔ گردو نواح کا گہرائی سے مشاہدہ اور احساس کا کرب جو قرطاس کی زینت بن جاتے ہیں۔ان کی تخلیقات ہمارے ذہنوں کی عکاسی کرتی ہے۔ہماری سوچ اور اسلوب کی سمت کو متعین کرنے کی دعوت دیتی ہے۔دعا ہے کہ ان کے قلم کی روشنائی معاشرے کے لیے راہنمابن جائے۔(آمین)
٭٭٭
نام کتاب : 100 لفظوں کی 100 کہانیاں
مصنف : ریحان کوثر
ناشر: الفاظ پبلی کیشن، پھٹانا اولی کامٹی441001ضلع ناگپور (مہاراشٹر )
موبائل:07721877941
قیمت: 100روپے
صفحات: 128
تعداد: 500
مطبع: ودربھ ہندی اردو پریس، کامٹی موبائل:09021132527
سن اشاعت: 2021ء
رابطہ/پتہ : کاشانۂ کوثر، ڈاکٹر شیخ بنکر کالونی، کامٹی441001ضلع ناگپور (مہاراشٹر )
موبائل نمبر: 9326669893
ملنے کا پتہ:
اشرف نیوز ایجنسی اینڈ بک ڈپو، گجری بازار، کامٹی441001ضلع ناگپور (مہاراشٹر)
الفاظ پبلی کیشن اینڈ ودربھ ہندی اردو پریس، املی باغ، کامٹی441001ضلع ناگپور(مہاراشٹر)
ریحان کوثر، کاشانۂ کوثر، ڈاکٹر شیخ بنکر کالونی، کامٹی441001ضلع ناگپور (مہاراشٹر)
0 Comments