Ticker

6/recent/ticker-posts

ریحان کوثر "100 لفظوں کی کہانیاں " کے آئینے میں ڈاکٹر نعیمہ جعفری پاشا

ریحان کوثر "100 لفظوں کی کہانیاں " کے آئینے میں
ڈاکٹر نعیمہ جعفری پاشا
نئی دہلی

کہانی کہنا اور سننا انسان کی سرشت میں شامل ہے۔اس کی ابتدا غالباً اس وقت سے ہوگئی تھی جب انسان نے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سیکھا تھا۔ ما قبل تاریخ کا وہ انسان جسے تہذیب کی ہوا بھی نہیں لگی تھی، قصہ گوئی کے فن سے آشنا ہوچکا تھا۔ کہانی کا یہ فن اپنے ارتقائی سفر پر رواں دواں رہا۔تقریر سے تحریر تک، داستان سے افسانے تک، اساطیر سے حقیقی زندگی تک، رومانیت سے حقیقت اور سادہ بیانیے سے تجرید، علامت و استعارے کی گنجلک وادیوں سے گذرتے ہوئے پھر سب رنگ کہانیوں تک، یہ سفر خاصا دلچسپ رہا ہے۔موضوع اور ہیئت کے تجربوں سے مالامال آج یہ کہانی افسانچے اور مایکروف تک پہنچ چکی ہے لیکن سفر جاری ہے اور ر ہے گا۔
ان خیالات نے میرے ذہن پر اس وقت یلغار کی جب ریحان کوثر کے افسانچوں کا مجموعہ " 100 لفظوں کی100 کہانیاں " میرے ہاتھوں میں آیا اور میں ایک خوشگوار کیفیت سے دوچار ہوئی۔ایک دو نہیں پورے سو افسانچے اور کسی میں الفاظ نے سو کی حد پارنہیں کی، نہ کم نہ زیادہ۔اس قدر سچا تول مول ! یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔
یوں بھی مجھے ہمیشہ محسوس ہوا ہے کہ کم الفاظ میں تمام فنی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے بڑی بات کہہ دینا ناول لکھنے سے زیادہ مشکل کام ہے اور ریحان کوثر نے یہ کوہ گراں سر کرکے دکھا دیا۔مجموعے کا ہر افسانچہ نہ صرف افسانچہ نگاری کی تمام فنی اور لسانی خوبیوں سے مزین ہے بلکہ موضوع کے اعتبار سے بھی ان سو لفظوں میں اتنی وسعت اور ہمہ رنگی ہے کہ معنی کا ایک جہان آباد ہے۔ مذہب، سیاست، معیشت،سماجی سروکار، انسانی نفسیات، غرض انسانی زندگی کے ہر پہلو کو اپنے دروبست میں سمیٹ رکھا ہے خصوصاً افسانچے کی روح جو پنچ لائن میں پنہاں ہوتی ہے، ریحان کوثر کے ہر افسانچے کی جان ہے۔
افسانچے "بیماری۔۔ نیا ٹاپک۔۔۔ہیک۔۔۔بھارت نگر کا تالاب" (عصری سیاست )، "آخری وضو۔۔۔ لکشمن کی چوکھٹ۔۔‌‌۔دیوالی کی چھٹیاں" (مذہبی منافرت ) "بہادر لڑکی" (بچوں کی نفسیات ) "فائنل دستخط "( تعلیم میں تعصب کے زہر کی آمیزش )۔ "مسلم گراونڈ۔۔۔عنوانات رام بان۔ چور "(کورونا اور لاک ڈاؤن ) کچھ مثالیں ہیں۔ریحان کوثر کے یہاں طنز کی کاٹ بھی ہے، مزاح کی چاشنی بھی، دل گدازی بھی اور غور و فکر کی دعوت بھی۔
ان کا تعارف پڑھیے تو دنگ رہ جایئے۔اس چھوٹی سی عمر میں اتنا بھاری بھرکم cv اور غیر معمولی ادبی شعور و فنی مہارت قابل صد ستائش ہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔
افسانچہ نگاری میں تو ریحان کوثر تاریخ سازی کے عمل میں مصروف ہیں ہی، دوسری اصناف ادب میں بھی فعال ہیں۔
میری دعا ہے کہ اللہ انھیں درازی عمر کے ساتھ صحت و تحفظ عطا فرمائے اور زندگی کے ہر شعبے میں کامیابی ان کے قدم چومے۔ آمین۔


نام کتاب : 100 لفظوں کی 100 کہانیاں
مصنف : ریحان کوثر
ناشر: الفاظ پبلی کیشن، پھٹانا اولی کامٹی441001ضلع ناگپور (مہاراشٹر )
موبائل:07721877941
قیمت: 100روپے
صفحات: 128
تعداد: 500
مطبع: ودربھ ہندی اردو پریس، کامٹی موبائل:09021132527
سن اشاعت: 2021ء
رابطہ/پتہ : کاشانۂ کوثر، ڈاکٹر شیخ بنکر کالونی، کامٹی441001ضلع ناگپور (مہاراشٹر )
موبائل نمبر: 9326669893
ملنے کا پتہ:
اشرف نیوز ایجنسی اینڈ بک ڈپو، گجری بازار، کامٹی441001ضلع ناگپور (مہاراشٹر)
الفاظ پبلی کیشن اینڈ ودربھ ہندی اردو پریس، املی باغ، کامٹی441001ضلع ناگپور(مہاراشٹر)
ریحان کوثر، کاشانۂ کوثر، ڈاکٹر شیخ بنکر کالونی، کامٹی441001ضلع ناگپور (مہاراشٹر)

Post a Comment

0 Comments