رمضان المبارک کا اٹھارہواں روزہ تھا، 23 مئی 2019ء کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج جاری ہوئے۔ رمضان المبارک کے دوران میں فجر کی نماز پڑھ کر سو جایا کرتا ہوں۔ لیکن اس روز جاگتا رہا۔ آٹھ بجے کے بعد سے یکے بعد دیگرے نتائج سامنے آنے لگے۔
ہر کس و ناکس حیران تھا کہ یہ لوگ دوبارہ حکومت میں آ گئے۔۔۔!! اور وہ بھی پہلے سے زیادہ قوت و طاقت کے ساتھ! میں بھی پریشان تھا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ پولیٹیکل پنڈتوں اور دانشوروں کا خیال تھا کہ ان کی طاقت ضرور کم ہوگی۔ لیکن یہ تو پہلے سے زیادہ اور بھی مضبوط ہو گئے تھے۔ ان لوگوں نے پہلے سے دو درجن زیادہ سیٹوں پر جیت حاصل کی۔
لیکن آج کے حالات دیکھ کر محسوس ہو رہا ہے کہ اس خوبصورت ملک کی تباہ و بربادی کا ذمہ ایسے ہی لوگوں کے سر ہونا چاہیے تھا۔ خدا نخواستہ اگر کسی دوسری سیاسی جماعت کی حکومت ہوتی تو اس پارٹی یا اتحاد کا مستقبل پوری طرح ختم ہو جاتا۔
یہ خیال نہ تو دل کو بہلانے کے لیے ہے اور نہ ہی انگور کھٹے والی بات ہے۔
✍️ ریحان کوثر
0 Comments