Ticker

6/recent/ticker-posts

تفضل جمال: عمومی تعارف

تفضل جمال: عمومی تعارف
ریحان کوثر
کتاب: حرف نہ حرف

تفضل جمال، ایم ایم ربانی ہائی اسکول و جونیئر کالج کامٹی کے معزز انگریزی زبان کے استاد مشتاق احمد صاحب کے فرزند ہیں۔ تفضل جمال کو ڈاکٹر مدحت الاختر پبلک لائبریری کا سب سے متحرک اور ذمہ دار رکن کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔ وہ کوئی بھی ذمہ داری کو سو فی صد درست طریقہ اور سلیقہ سے نبھانے میں ماہر ہیں۔
آپ نے تکنیکی تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد ، کمار کمپیوٹر سسٹم میں بطور سروس انجینئر خدمات انجام دیں۔ بعد ازاں اوم کمپیوٹرس میں سروس انجینئر کے طور پر کام کیا۔
فی الوقت ودربھ مائنورٹی ملٹی پرپس رورل ڈیولپمنٹ ایجوکیشنل سوسائٹی کے زیر اہتمام چلنے والے تکنیکی ادارہ ربانی آئی ٹی آئی و جونیئر کالج کے سپروائزر ہیں اور ادارے کے تقریباً سبھی شعبوں میں ان کا کافی عمل دخل رہتا ہے۔
کامٹی سے شائع ہونے والے اردو ماہنامہ الفاظ ہند کی ترسیل کی ساری ذمہ داریاں بخوبی انجام دیتے ہیں۔ انھیں لکھنے کابھی شوق ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موضوعات پر چھوٹے چھوٹے مضامین لکھتے ہیں جو وقتاً فوقتاً الفاظ ہند میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ کمپیوٹر کی اچھی خاصی معلومات رکھتے ہیں اور ادارے کی آئی ٹی لیب میں درپیش سارے مسائل کا حل تلاش کرنے اور اسے درست کرنے کی ساری ذمہ داریاں ان کے ہی کاندھوں پر ہیں۔
آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن (آئیٹا) کامٹی اکائی کے سیکریٹری ہیں۔ آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن (آئیٹا) کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام میں طلبہ و طالبات کو ای لرننگ ورکشاپ کے ذریعے کریئر گائیڈنس کی معلومات فراہم کی جاتی ہے۔ ساتھ ہی نصابی کتابوں کو بھی ای لرننگ ورکشاپ میں آسان طریقہ سے سمجھایا اور پڑھایا جاتا ہے۔
تفضل جمال صاحب گولڈن روٹس ٹرافی اور میمنٹو کے پراپرٹیز میں سے ایک ہیں۔ ماہنامہ الفاظ ہند کی تیسری سالگرہ کے موقع پر الفاظ ہند کی اشاعت کو فروغ دینے اور ان کی اردو دوستی کے لیے انھیں محسن الفاظ کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔
تفضل جمال کو ۲۰۱۰ء میں موجودہ وزیر توانائی اور علاقے کے رکن اسمبلی ریاست مہاراشٹر، جناب چندر شیکھر باون کلے صاحب کے ہاتھوں بیسٹ ٹیچر ایوارڈ حاصل ہوا۔ اسی دوران انھوں نے ادارے کے سالانہ اجلاس میں ایک بہترین اردو ڈرامے کو ڈائریکٹ بھی کیا تھا۔ تعلیمی موضوع پر مبنی اس مزاحیہ ڈرامے کا نام "عجب اسکول کی گجب کہانی" تھا۔ جو کافی مقبول ہوا اور اس ڈرامے کو شائقین کی پذیرائی بھی ملی۔
(کتاب: حرف نہ حرف)
٭٭٭

Post a Comment

0 Comments