Ticker

6/recent/ticker-posts

ڈاکٹر محمد اظہر حیات اور آتش فشاں

 ڈاکٹر محمد اظہر حیات اور آتش فشاں

ریحان کوثر
آتش فشاں

اصطلاحی معنوں میں ناول وہ قصہ یا کہانی ہے جس کا موضوع انسانی زندگی ہو۔ یعنی انسانی زندگی کے حالات و واقعات اور معاملات کا انتہائی گہرے اور مکمل مشاہدے کے بعد ایک خاص انداز میں ترتیب کے ساتھ کہانی کی شکل میں پیش کرنے کا نام ناول ہے۔ اسی طرح کسی انگریزی زبان کے ناول کو اردو کے پیرائے میں ڈھالنا میرے نزدیک ناول لکھنے سے بھی دشوار اور مشکل کام ہے کیونکہ اس کام میں اصل ناول کی روح، اس کے پس منظر اور اس کے کرداروں سے رونما ہونے والے جزبات کے ساتھ انصاف کرنا اہم اور اولین فریضہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹر اظہر حیات صاحب کا ناول "آتش فشاں" اس فریضے کی نظیر اور حب الوطنی کے پاکیزہ جذبات کا شاہد ہے۔
ڈاکٹر اظہر حیات صاحب کے ساتھ حادثہ پیش آنا، دوبارہ گھر میں حادثے کی وجہ سے گھر میں ہی قید ہونا کیا یہ صرف اتفاق ہے؟ اور اس کام کا بھارت چھوڑو تحریک کے بالکل 75ویں سالگرہ پر مکمل ہونا بھی صرف اتفاق نہیں! آپ کے اندر کہیں نہ کہیں ایک ابھئے جو 1974ء سے باہر آنے کی کوشش کر رہا تھا۔آج ابھئے ان کے اندر سے کسی آتش فشاں سے نکلنے والے لاوے کی طرح باہر پھوٹ پڑا۔
اظہر حیات صاحب کے کئی روپ ہیں اور ہر روپ میں پسند کیے گئے، بحیثیت معلم شاگردوں کے ساتھ ان کا رویہ دوستانہ رہا، پرانے زمانے کے استادوں کی طرح وہ صرف استاد ہی نہیں رہے، مرشدوں والی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ یہ ناول بس ان کے اسی صلاحیت کا آئینہ ہے اور اس آئینے کے سامنے جب میں اپنے آپ کو دیکھتا ہوں تو، اظہر حیات صاحب کے مرید کی شکل میں خود کو پاتا ہوں۔
____________________
بیک کور، ڈاکٹر محمد اظہر حیات کا اردو ناول آتش فشاں- اگست ٢٠١٧ء
٭٭٭

Post a Comment

0 Comments